راØ+ت اÙندوری اتنے مقبول کیوں تھے؟..... Ø±Ø§Ø¬Û Ø´Ûباز
راØ+ت اÙندوری دور Ø+اضر میں اردو شاعری کا ایک بڑا نام تھے۔ ÙˆÛ Ø¨Ú¾Ø§Ø±ØªÛŒ ریاست مدھیا پردیش Ú©Û’ Ø´Ûر اÙندور میں 1950Ø¡ میں پیدا Ûوئے۔ ان کا اصلی نام راØ+ت Ø§Ù„Ù„Û Ù‚Ø±ÛŒØ´ÛŒ تھا، تخلص بھی راØ+ت ÛÛŒ کیا کرتے تھے Ø¬Ø¨Ú©Û Ø§Ù†Ø¯ÙˆØ± سے تعلق Ûونے Ú©ÛŒ ÙˆØ¬Û Ø³Û’ راØ+ت اندوری Ú©Û’ نام سے مشÛور Ûوئے۔ ان Ú©Û’ والد Ú©Ù¾Ú‘Û’ Ú©Û’ ایک کارخانے میں مزدور تھے۔ غربت Ú©Û’ Ûاتھوں مجبور ÛÙˆ کر انÛÙˆÚº Ù†Û’ بچپن میں ÛÛŒ تعلیم Ú©Û’ ساتھ ساتھ سائن پینٹنگ شروع کر دی۔ اپنی کالج لائ٠میں 19 برس Ú©ÛŒ عمر میں Ù¾Ûلا شعر Ú©Ûا۔ یوں شاعری کا جو Ø³Ù„Ø³Ù„Û Ø´Ø±ÙˆØ¹ Ûوا ÙˆÛ Ù†ØµÙ ØµØ¯ÛŒ پر پھیل گیا۔
راØ+ت اندوری Ù†Û’ سخت Ù…Ø+نت Ú©Û’ بعد اردو ادب میں ڈاکٹریٹ Ú©ÛŒ ڈگری Ø+اصل کی۔ ابتدائی سالوں میں کالج میں Ø´Ø¹Ø¨Û ØªØ¯Ø±ÛŒØ³ سے ÙˆØ§Ø¨Ø³ØªÛ Ø±ÛÛ’Û” بعد ازاں اندرون اور بیرون ملک مشاعروں Ú©ÛŒ مصروÙیت Ú©Û’ باعث تدریس Ú©ÛŒ طر٠ان Ú©ÛŒ ØªÙˆØ¬Û Ú©Ú†Ú¾ Ú©Ù… ÛÙˆ گئی۔ پھر اپنی Ù¾ÛŒ ایچ ÚˆÛŒ مکمل کرنے Ú©Û’ بعد ÙˆÛ ÛŒÙˆÙ†ÛŒÙˆØ±Ø³Ù¹ÛŒ میں ایک طویل Ø¹Ø±ØµÛ Ø§Ø±Ø¯Ùˆ پڑھاتے رÛÛ’Û”
راØ+ت اندوری Ú©ÛŒ ذات Ú©Û’ بÛت سے Ø+والے تھے، ÙˆÛ Ø¨ÛŒÚ© وقت ایک پروÙیسر، پینٹر، شاعر اور Ùلمی Ù†ØºÙ…Û Ù†Ú¯Ø§Ø± بھی تھے مگر شاعری Ù†Û’ انÛیں زبان زد خاص Ùˆ عام کر دیا۔ ان Ú©ÛŒ شاعری میں آخر ایسی کیا بات تھی جس Ù†Û’ انÛیں اس قدر مقبول بنایا۔ ان وجوÛات کا ایک نظر Ø¬Ø§Ø¦Ø²Û Ù„ÛŒØªÛ’ Ûیں:
ان Ú©ÛŒ مقبولیت Ú©ÛŒ سب سے بڑی ÙˆØ¬Û Ø§Ù† Ú©ÛŒ بÛادری، جرات مندی اور بے خوÙÛŒ تھی۔ مزاØ+متی شاعری میں ان کا شمار ص٠اول Ú©Û’ شعراء میں Ûوتا ÛÛ’ Ú©Û Ø§ÛŒÚ© Ø²Ù…Ø§Ù†Û Ø§Ø³ کا معتر٠ÛÛ’Û” ÙˆÛ Ø§Ù¾Ù†ÛŒ شاعری Ú©Û’ Ø°Ø±ÛŒØ¹Û Ø§ÙˆØ± عام Ø+الات میں بھی اپنی بات بےباکی سے کیا کرتے تھے اور Ù…ÙˆØ¬ÙˆØ¯Û Ûندوستانی Ø+کومت Ú©Û’ دونوں ادوار Ú©ÛŒ Ù…ØªØ¹ØµØ¨Ø§Ù†Û Ù¾Ø§Ù„ÛŒØ³ÛŒØ² پر بھی Ú©Ú‘ÛŒ تنقید کرتے رÛÛ’Û” ÙˆÛ Ø§Ù†Ù¹ÛŒ اسٹیبلشمنٹ بھی تصور کیے جاتے تھے۔ دراصل ÙˆÛ Ø§Ù¾Ù†Û’ سماج Ú©Ùˆ ایک مخلوط Ù…Ø¹Ø§Ø´Ø±Û Ø¯ÛŒÚ©Ú¾Ù†Ø§ چاÛتے تھے جÛاں مختل٠نظریات Ú©Û’ لوگ امن Ùˆ امان Ú©Û’ ساتھ مل جل کر Ø±Û Ø³Ú©ÛŒÚº اور ÛÙ…Ø³Ø§ÛŒÛ Ù…Ù…Ø§Ù„Ú© Ú©Û’ ساتھ بھی اچھے تعلقات Ú©Û’ خواÛاں تھے۔ آج سے 30 برس قبل Ù„Ú©Ú¾ÛŒ ان Ú©ÛŒ ایک غزل اب بھی برمØ+Ù„ تھی جب Ø+ال ÛÛŒ میں بےجےپی Ø+کومت Ú©Û’ بنائے گئے Ù…ØªÙ†Ø§Ø²Ø¹Û Ù‚ÙˆØ§Ù†ÛŒÙ† سٹیزن شپ امینڈمنٹ ایکٹ (سی اے اے) اور نیشنل رجسٹر آ٠سٹیزنز (این آر سی) Ú©Û’ خلا٠مظاÛرین Ù†Û’ اسے نعروں Ú©ÛŒ صورت اپنایا:
سبھی کا خون ÛÛ’ شامل ÛŒÛاں Ú©ÛŒ مٹی میں
کسی Ú©Û’ باپ کا Ûندوستان تھوڑی ÛÛ’
اور اسی طرØ+ ایک اور شعر جو Ú©Û Ûندوستان Ú©Û’ Ú¯Ø²Ø´ØªÛ Ø§Ù†ØªØ®Ø§Ø¨Ø§Øª میں بÛت مقبول Ûوا Ú©Û:
سرØ+دوں پر بÛت تناؤ ÛÛ’ کیا؟
Ú©Ú†Ú¾ Ù¾ØªÛ ØªÙˆ کرو چناؤ ÛÛ’ کیا؟
دوم ÛŒÛ Ú©Û Ø§Ù†ÛÙˆÚº Ù†Û’ اپنے اچھوتے انداز Ú©ÛŒ ÙˆØ¬Û Ø³Û’ خاصی Ø´Ûرت Ø+اصل کی۔ ÙˆÛ Ø¬Ø¨ اسٹیج پر لائیو پرÙارم کرتے تو گویا ایک اداکار Ø¨Ù„Ú©Û Ø±Ø§Ú© اسٹار کا کردار ادا کر رÛÛ’ Ûوتے۔ ÙˆÛ Ù…Ø¬Ù…Ø¹ Ú©Ùˆ اپنی مٹھی میں کرنے کا ÙÙ† خوب جانتے تھے۔ ÛŒÛÛŒ ÙˆØ¬Û ÛÛ’ Ú©Û ØµØ¨Ø+ تین، چار بھی بج جاتے مگر Ø+اضرین ÙˆÛیں موجود رÛتے۔ جس Ù…Ø´Ø§Ø¹Ø±Û Ù…ÛŒÚº انÛÙˆÚº Ù†Û’ آنا Ûوتا تھا اس Ûال میں مزید لوگوں Ú©Û’ آنے Ú©ÛŒ گنجائش Ù†Ûیں رÛتی تھی۔ منتظمین اکثر ان کا Ù…Ø´Ø§Ø¹Ø±Û Ø§Ø®ØªØªØ§Ù… Ú©Û’ پاس رکھتے تا Ú©Û Ù…Ø¬Ù…Ø¹ قائم رÛÛ’Û”
ان Ú©ÛŒ مقبولیت Ú©ÛŒ تیسری بڑی ÙˆØ¬Û ÛŒÛ ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ù† Ú©ÛŒ شاعری میں نوجوانوں Ú©Û’ لئے کاÙÛŒ دلچسپی کا سامان Ûوا کرتا تھا اسی لئے ان میں خاصے مقبول تھے۔ اندوری Ú©Û’ مشاعروں میں نوجوان بڑی تعداد میں شریک Ûوتے تھے۔ ÙˆÛ Ø§Ù¾Ù†Û’ دبنگ انداز، موضوعات، Ø°Ø®ÛŒØ±Û Ø§Ù„Ùاظ Ú©ÛŒ ÙˆØ¬Û Ø³Û’ انڈیا Ú©Û’ جون ایلیا بھی Ú©Ûلاتے تھے۔ ابھی Ú¯Ø²Ø´ØªÛ ÙˆÛŒÙ„Ù†Ù¹Ø§Ø¦Ù† ÚˆÛ’ ان Ú©ÛŒ غزل کا ایک Ù…ØµØ±Ø¹Û Ø³ÙˆØ´Ù„ میڈیا صارÙین میں بÛت مقبول Ûوا اور اس Ú©ÛŒ کاÙÛŒ میمز بھی بنی تھیں: ‘بلاتی ÛÛ’ مگر جانے کا Ù†Ûیں’
بلاتی ÛÛ’ مگر جانے کا Ù†Ûیں
ÙˆÛ Ø¯Ù†ÛŒØ§ ÛÛ’ ادھر جانے کا Ù†Ûیں
مرے بیٹے کسی سے عشق کر
مگر Ø+د سے گزر جانے کا Ù†Ûیں
ان Ú©ÛŒ پذیرائی کا چوتھا سبب ÛŒÛ ØªÚ¾Ø§ Ú©Û Ø§Ø±Ø¯Ùˆ میں شاعری کرنے اور ایک مسلمان شاعر Ûونے Ú©Û’ ناتے Ø+Ù…Ø¯ÛŒÛ Ø§ÙˆØ± Ù†Ø¹ØªÛŒÛ Ø´Ø§Ø¹Ø±ÛŒ Ú©Û’ سبب ÙˆÛ Ø³Ø±Ø+د Ú©Û’ اس پار بھی بÛت مقبول تھے۔ پاکستان میں بھی ایک بڑی تعداد ان Ú©Ùˆ شوق سے پڑھتی اور سنتی تھی۔ ان Ú©ÛŒ Ø+مد اور نعت Ú©Û’ چند اشعار:
Ø+مد
کیا تو Ù†Û’ Ù†Ûیں دیکھا، دریا Ú©ÛŒ روانی میں
بÛتے Ûوئے پانی میں تیور بھی تو اس کا ÛÛ’
تو نوØ+Ø‘ کا بیٹا ÛÛ’ØŒ Ú©Ú†Ú¾ بس میں Ù†Ûیں تیرے
کشتی بھی تو اس Ú©ÛŒ ÛÛ’ØŒ لنگر بھی تو اس کا ÛÛ’
نعت
اگر نصیب قریب٠در نبی(ص) ÛÙˆ جائے
مری Ø+یات مری عمر سے بڑی ÛÙˆ جائے
میں میم Ø+ Ù„Ú©Ú¾ÙˆÚº پھر میم اور دال Ù„Ú©Ú¾ÙˆÚº
خدا کرے Ú©Û ÛŒÙˆÙ†ÛÛŒ ختم زندگی ÛÙˆ جائے
راØ+ت اندوری Ú©Û’ شعری مجموعوں Ú©ÛŒ تعداد نص٠درجن سے زائد ÛÛ’ جن میں ‘دو قدم اور سÛی’، ‘موجود’، ‘میرے بعد’، ‘ناراض’ اور دیگر شامل Ûیں۔ اس Ú©Û’ ساتھ ساتھ راØ+ت اندوری Ù†Û’ بالی ÙˆÚˆ میں سپر ÛÙ¹ Ùلمی گیت بھی Ù„Ú©Ú¾Û’Û” ‘منا بھائی ایم بی بی ایس’ اور ‘پی کے’ جیسی بلاک بسٹر موویز سمیت کئی موویز Ú©Û’ لیے گیت Ù„Ú©Ú¾Û’ØŒ بالخصوص 90′ Ú©ÛŒ دÛائی Ú©Û’ ان Ú©Û’ Ù„Ú©Ú¾Û’ گانے آج بھی لوگ سنتے Ûیں۔ مثلاً تم مانو یا Ù†Û Ù…Ø§Ù†Ùˆ (خوددار، 1994)ØŒ ÙˆÛ Ø¢Ù†Ú©Ú¾ ÛÛŒ کیا (خوددار، 1994)ØŒ تم سا کوئی پیارا (خوددار، 1994)ØŒ نیند چرائی میری (عشق، 1997)ØŒ دیکھو دیکھو جانم ÛÙ… (عشق، 1997)ØŒ چوری چوری جب نظریں ملیں (قریب، 1998)Û”
ناقدین کا Ú©Ûنا ÛÛ’ Ú©Û ÙˆÛ Ø±Ø¬Ø¹Øª Ù¾Ø³Ù†Ø¯Ø§Ù†Û Ø³ÙˆÚ† Ú©Û’ Ø+امل، متشدد، شاعری میں مذÛب کا استعمال کرنے والے اور نوجوانوں Ú©Ùˆ اپنی شاعری Ú©ÛŒ طر٠مائل کرنے Ú©Û’ لیے غیر معیاری اور عÙرÙÛŒ شاعری کرتے تھے۔ جب Ú©Û Ø¯ÙˆØ³Ø±ÛŒ طر٠ان Ú©Û’ Ø+امی انھیں انسان دوست، اردو Ú©ÛŒ خدمت کرنے والے، انقلابی اور عوامی شاعر مانتے Ûیں۔
Ûندوستان میں اقلیت سے تعلق رکھنے Ú©Û’ باوجود ÙˆÛ Ù¾ÙˆØ±Û’ ملک میں یکساں مقبول تھے۔ ÙˆÛ Ø¯Ù†ÛŒØ§ بھر میں اردو مشاعروں Ú©Û’ لیے جایا کرتے تھے۔ پاکستان میں بھی انÛÙˆÚº Ù†Û’ کراچی میں Ù…Ù†Ø¹Ù‚Ø¯Û Ø¹Ø§Ù„Ù…ÛŒ مشاعرے میں شرکت کی۔ اس Ú©Û’ Ø¹Ù„Ø§ÙˆÛ Ø¯Ù†ÛŒØ§ بھر میں جÛاں جÛاں اردو بولنے اور Ù¾Ú‘Ú¾Ù†Û’ والے لوگ بستے Ûیں ÙˆÛ Ø±Ø§Ø+ت اندوری Ú©Û’ نام سے واق٠Ûیں۔ اردو شاعری Ú©Û’ لیے ان Ú©ÛŒ خدمات Ú©Û’ اعترا٠میں انÛیں کئی ملکی Ùˆ بین الاقوامی ایوارڈز سے بھی نوازا گیا۔
زندگی Ú©ÛŒ 70 بÛاریں دیکھنے Ú©Û’ بعد Ø+رکت٠قلب بند ÛÙˆ جانے Ú©Û’ سبب رواں 11 اگست Ú©Ùˆ ان کا انتقال Ûوا۔ بھارتی شاعر اور Ùلم رائٹر جاوید اختر Ú©Û’ راØ+ت اندوری Ú©ÛŒ ÙˆÙات پر Ú©ÛÛ’ گئے الÙاظ اور راØ+ت اندوری Ú©Û’ چند اشعار قارئین Ú©ÛŒ نذر: “راØ+ت صاØ+ب کا انتقال معاصر اردو شاعری اور بØ+یثیت ٠مجموعی Ûمارے معاشرے Ú©Û’ لیے ایک ناقابل تلاÙÛŒ نقصان ÛÛ’Û” Ø+بیب جالب Ú©ÛŒ طرØ+ ان کا تعلق بھی شاعروں Ú©Û’ تقریباً ناپید Ûوتے اس قبیل سے ÛÛ’ جو Ú©Û Ú©Ú‘Û’ سے Ú©Ú‘Û’ وقت میں بھی غلط Ú©Ùˆ غلط Ú©ÛÙ†Û’ Ú©ÛŒ جرات رکھتے تھے۔â€
نئے کردار آتے جا رÛÛ’ Ûیں
مگر ناٹک پرانا Ú†Ù„ رÛا ÛÛ’
Û”Û”Û”Û”
آنکھ میں پانی رکھو Ûونٹوں Ù¾Û Ú†Ù†Ú¯Ø§Ø±ÛŒ رکھو
Ø²Ù†Ø¯Û Ø±Ûنا ÛÛ’ تو ترکیبیں بÛت ساری رکھو
Û”Û”Û”Û”
روز تاروں Ú©Ùˆ نمائش میں خلل پڑتا ÛÛ’
چاند پاگل ÛÛ’ اندھیرے میں Ù†Ú©Ù„ پڑتا ÛÛ’
Û”Û”Û”Û”
ÙˆÛ Ú†Ø§Ûتا تھا Ú©Û Ú©Ø§Ø³Û Ø®Ø±ÛŒØ¯ Ù„Û’ میرا
میں اس کے تاج کی قیمت لگا کے لوٹ آیا
Û”Û”Û”Û”
ÛÙ… سے Ù¾ÛÙ„Û’ بھی مساÙر کئی گزرے ÛÙˆÚº Ú¯Û’
Ú©Ù… سے Ú©Ù… Ø±Ø§Û Ú©Û’ پتھر تو Ûٹاتے جاتے
Û”Û”Û”Û”
مری خواÛØ´ ÛÛ’ Ú©Û Ø¢Ù†Ú¯Ù† میں Ù†Û Ø¯ÛŒÙˆØ§Ø± اٹھے
مرے بھائی مرے Ø+صے Ú©ÛŒ زمیں تو رکھ Ù„Û’
Û”Û”Û”Û”
میں آخر کون سا موسم تمÛارے نام کر دیتا
ÛŒÛاں Ûر ایک موسم Ú©Ùˆ گزر جانے Ú©ÛŒ جلدی تھی
Û”Û”Û”Û”
میں پربتوں سے لڑتا رÛا اور چند لوگ
گیلی زمین کھود Ú©Û’ ÙرÛاد ÛÙˆ گئے
Û”Û”Û”Û”
روز پتھر Ú©ÛŒ Ø+مایت میں غزل لکھتے Ûیں
روز شیشوں سے کوئی کام Ù†Ú©Ù„ پڑتا ÛÛ’
Û”Û”Û”Û”
لوگ Ûر موڑ Ù¾Û Ø±Ú© رک Ú©Û’ سنبھلتے کیوں Ûیں
اتنا ڈرتے Ûیں تو پھر گھر سے نکلتے کیوں Ûیں
Û”Û”Û”Û”
Ù…Ø²Û Ú†Ú©Ú¾Ø§ Ú©Û’ ÛÛŒ مانا ÛÙˆÚº میں بھی دنیا Ú©Ùˆ
سمجھ رÛÛŒ تھی Ú©Û Ø§ÛŒØ³Û’ ÛÛŒ Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ دوں گا اسے
Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”
سب کو رسوا باری باری کیا کرو
Ûر موسم میں Ùتوے جاری کیا کرو